دوسرا کلمہ: کلمۂ شہادت
بسم اللہ الرحمن الرحیم
اسلام کے بنیادی عقائد اور اصولوں میں چھ کلمے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ ان کلمات کے ذریعے ایک مسلمان اپنے عقیدے کو واضح کرتا ہے اور اللہ تعالیٰ کی وحدانیت اور نبی اکرم ﷺ کی رسالت کی گواہی دیتا ہے۔
دوسرا کلمہ جسے کلمۂ شہادت کہا جاتا ہے، وہ ایمان کی بنیادی بنیادوں میں سے ایک ہے۔ یہ کلمہ ایک مسلمان کے لئے اس بات کا اعلان ہے کہ اللہ ایک ہے اور محمد ﷺ اللہ کے آخری نبی ہیں۔
دوسرا کلمہ:
“أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلٰهَ إِلَّا اللَّهُ وَ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًاعَبْدُهُ وَ رَسُولُهُ”
ترجمہ:
“میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ﷺ اللہ کے بندے اور رسول ہیں۔”
کلمۂ شہادت کا مفہوم:
اس کلمہ کے دو حصے ہیں:
- اللہ کی وحدانیت:
“أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلٰهَ إِلَّا اللَّهُ” اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ اللہ وہ واحد ذات ہے جو پوری کائنات کا خالق و مالک ہے اور وہی عبادت کے لائق ہے۔ - نبی اکرم ﷺ کی رسالت:
“وَ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًاعَبْدُهُ وَ رَسُولُهُ” میں نبی کریم ﷺ کی رسالت کی گواہی دیتا ہوں۔ یہ اس بات کا اعلان ہے کہ حضرت محمد ﷺ اللہ کے آخری نبی اور رسول ہیں، اور اُن کی اطاعت ہر مسلمان پر فرض ہے۔
کلمۂ شہادت کی اہمیت:
اسلام میں دوسرا کلمہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ:
- یہ ایمان کی تصدیق کرتا ہے کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں اور محمد ﷺ اس کے نبی ہیں۔
- اس کلمہ کے ذریعے ایک مسلمان اپنے دل کی گہرائیوں سے اس حقیقت کا اعتراف کرتا ہے کہ اللہ واحد ہے اور حضرت محمد ﷺ اللہ کے پیغمبر ہیں۔
- یہ کلمہ نجات کی شرط ہے، یعنی ایک مسلمان کو اللہ کی توحید اور نبی اکرم ﷺ کی رسالت پر پختہ ایمان رکھنا لازمی ہے۔
کلمۂ شہادت کی فضیلت:
نبی اکرم ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص صدق دل سے یہ گواہی دیتا ہے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور حضرت محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں، اُس کے گناہ معاف ہو جاتے ہیں اور وہ جنت کا مستحق بن جاتا ہے۔
نتیجہ:
کلمۂ شہادت اسلام کی اصل روح ہے۔ یہ ہمیں اللہ کی وحدانیت کی یاد دلاتا ہے اور نبی اکرم ﷺ کی پیروی کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ ایک مسلمان کو اس کلمہ کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے اپنی زندگی کو اسی کے مطابق گزارنے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ وہ دنیا و آخرت میں کامیاب ہو سکے۔