کلمہ توحید (چوتھا کلمہ)
کلمہ توحید اسلام کی بنیادی تعلیمات میں سے ایک ہے اور یہ توحید باری تعالیٰ کی گواہی دیتا ہے۔ چوتھا کلمہ ان الفاظ پر مشتمل ہے:
لَا إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيْكَ لَهٗ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ يُحْيٖ وَيُمِيْتُ وَهُوَ حَيٌّ لَا يَمُوْتُ أَبَدًا أَبَدًا ذُوْ الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ بِيَدِهِ الْخَيْرُ وَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيْرٌ۔
اس کا ترجمہ ہے:
“اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ واحد ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کے لیے بادشاہت ہے، اور تمام تعریفیں اسی کے لیے ہیں۔ وہی زندگی دیتا ہے اور موت دیتا ہے، اور وہ ہمیشہ زندہ ہے، کبھی نہیں مرے گا، جلال اور عزت کا مالک ہے۔ اسی کے ہاتھ میں ہر بھلائی ہے، اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔”
کلمہ توحید کی اہمیت
توحید کا مطلب ہے کہ اللہ تعالیٰ واحد ہے اور اس کا کوئی شریک نہیں۔ اسلام کی بنیاد اسی عقیدے پر ہے کہ اللہ تعالیٰ ہر چیز کا خالق اور مالک ہے، اور وہی عبادت کے لائق ہے۔
- عقیدہ توحید کی بنیاد پر مسلمان اپنی زندگی کو اللہ تعالیٰ کی رضا کے مطابق گزارنے کی کوشش کرتا ہے۔
- اس کلمے کے ذریعے انسان اللہ تعالیٰ کی قدرت اور عظمت کا اقرار کرتا ہے اور اس کی بادشاہی کو تسلیم کرتا ہے۔
- یہ کلمہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ زندگی اور موت کا اختیار صرف اللہ کے پاس ہے، اور ہر چیز پر اسی کی قدرت ہے۔
فضیلت
کلمہ توحید کی تلاوت اور اس پر یقین رکھنے والا انسان دنیوی اور اخروی دونوں اعتبار سے کامیابی حاصل کرتا ہے۔ حدیث میں آیا ہے کہ جو شخص دل کی گہرائی سے لا الہ الا اللہ کہتا ہے، وہ جنت میں داخل ہوگا۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
“جس نے یہ گواہی دی کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) اللہ کے رسول ہیں، اس پر جنت واجب ہو گئی۔” (صحیح مسلم)
یہ مضمون چوتھے کلمے کی فضیلت اور اہمیت کو بیان کرتا ہے، جو ایمان کی بنیاد ہے اور ہمیں یاد دلاتا ہے کہ تمام بھلائی، طاقت، اور اختیار اللہ تعالیٰ کے پاس ہے